یومِ عاشورہ: 7 محرم الحرام کو پانی کا راستہ روکا گیا
تاریخ اسلام میں محرم الحرام کا مہینہ خاص اہمیت رکھتا ہے، خصوصاً اس کی پہلی عشرہ۔ 7 محرم الحرام کو امام حسین اور ان کے ساتھیوں کے کیمپ تک پانی پہنچنے سے روک دیا گیا تھا۔ یہ واقعہ کربلا کی جنگ کی تاریخ میں اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔
واقعے کا پس منظر
کربلا کا واقعہ 61 ہجری میں پیش آیا جب امام حسین نے یزید کی بیعت کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے حق اور انصاف کے لیے آواز اٹھائی اور یزید کی ظالمانہ حکومت کے خلاف جدوجہد کی۔
پانی کا راستہ بند
7 محرم الحرام کو یزیدی فوج نے امام حسین کے کیمپ تک پانی کی سپلائی کو بند کر دیا۔ یہ عمل اس بات کا مظہر تھا کہ دشمن اپنے مقصد کے حصول کے لیے کسی بھی حد تک جا سکتا ہے۔ امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے پانی کی قلت کے باوجود صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا۔
پانی کی قلت کے اثرات
پانی کی قلت نے امام حسین اور ان کے خاندان اور ساتھیوں کو شدید مشکلات کا سامنا کروایا۔ بچوں اور خواتین نے پیاس کی شدت کو محسوس کیا، لیکن امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے صبر کا دامن نہیں چھوڑا۔ یہ موقع ان کے ایمان اور حوصلے کی بلندی کا ثبوت تھا۔
آج کا پیغام
آج کے دور میں 7 محرم الحرام کی یاد ہمیں صبر، استقامت، اور حق کے لیے لڑنے کا درس دیتی ہے۔ امام حسین کی قربانی ہمیں یہ سکھاتی ہے کہ ظلم کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے اور حق و انصاف کے لیے ہر ممکن جدوجہد کرنی چاہیے۔
کربلا کا واقعہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ حق کے راستے میں مشکلات آئیں گی، لیکن ہمیں کبھی بھی اپنے اصولوں اور اقدار کو ترک نہیں کرنا چاہیے۔ امام حسین کا نام تاریخ میں ہمیشہ روشن رہے گا اور ان کی قربانی ہمیں ہمیشہ یاد دلائے گی کہ ظلم کے خلاف جدوجہد کبھی بھی بے کار نہیں جاتی۔
7 محرم الحرام کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ امام حسین اور ان کے ساتھیوں نے کس طرح پانی کی قلت کا سامنا کیا اور صبر و استقامت کا مظاہرہ کیا۔ یہ دن ہمیں یہ سبق دیتا ہے کہ حق اور انصاف کے لیے کھڑے ہونا چاہیے، چاہے ہمیں کتنی بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے۔ امام حسین کی قربانی ہمیں ہمیشہ یاد دلاتی رہے گی کہ حق کے راستے میں کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔