پاکستان میں سونے کی قیمت 216,800 روپے فی تولہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
پاکستان میں سونے کی قیمت ایک بار پھر بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جہاں 22 اگست 2024 کو سونے کی قیمت 216,800 روپے فی تولہ ہو گئی ہے۔ یہ ملکی تاریخ میں سونے کی سب سے زیادہ قیمت ہے اور ملکی معیشت پر اس کے اثرات خاصے گہرے ہیں۔
قیمتوں میں اضافے کی وجوہات
سونے کی قیمتوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں۔ ایک اہم وجہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں کا بڑھنا ہے۔ عالمی سطح پر افراط زر، عالمی اقتصادی بحران، اور مختلف ممالک کی کرنسیوں کی قیمت میں اتار چڑھاؤ نے سونے کی قیمتوں میں اضافے کو فروغ دیا ہے۔
دوسری جانب، پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی بھی سونے کی قیمت میں اضافے کی بڑی وجہ ہے۔ روپیہ کی قدر میں کمی سے سونے کی درآمد مہنگی ہو جاتی ہے، جس سے مقامی مارکیٹ میں اس کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے۔
سونے کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست اثر عوام پر پڑتا ہے، خاص طور پر متوسط اور نچلے طبقے پر۔ سونے کی خریداری کی قوت کم ہونے سے شادی بیاہ کے اخراجات میں اضافہ ہو جاتا ہے، جبکہ زیورات کی خریداری میں کمی آتی ہے۔
ماہرین کے مطابق، سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے اگر عالمی اقتصادی حالات بہتر نہ ہوئے اور ملکی کرنسی کی قدر میں مزید کمی واقع ہوئی۔ اس صورتحال میں سرمایہ کار سونے کی خریداری کو محفوظ سرمایہ کاری کا ذریعہ سمجھ سکتے ہیں، جس سے قیمتوں میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔
سونے کی قیمتوں میں یہ اضافہ نہ صرف اقتصادی ماہرین بلکہ عام شہریوں کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے۔ اگرچہ سونے کو عموماً محفوظ سرمایہ کاری تصور کیا جاتا ہے، لیکن موجودہ حالات میں سونے کی بلند قیمتیں عوام کے لیے مشکلات پیدا کر رہی ہیں۔ حکومت کو اس معاملے پر غور کرتے ہوئے اقتصادی استحکام کے لیے ضروری اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے اور سونے کی قیمتوں میں استحکام آ سکے۔