حکومت آج 2024-25 کے لیے 18.9 ٹریلین روپے کا وفاقی بجٹ پیش کرے گی
اسلام آباد: حکومت پاکستان آج 12 جون 2024 کو 2024-25 کے مالی سال کے لیے 18.9 ٹریلین روپے کا وفاقی بجٹ پیش کرے گی۔ وزیر خزانہ [وزیر کا نام] یہ بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔ اس بجٹ کا مقصد ملکی معیشت کو مستحکم کرنا، عوام کو ریلیف فراہم کرنا اور ترقیاتی منصوبوں کو فروغ دینا ہے۔
بجٹ کی نمایاں خصوصیات
تعلیم اور صحت: بجٹ میں تعلیم اور صحت کے شعبوں کے لیے بڑے پیمانے پر فنڈز مختص کیے گئے ہیں۔ حکومت کی ترجیح ہے کہ ہر بچے کو معیاری تعلیم فراہم کی جائے اور صحت کی سہولیات میں بہتری لائی جائے۔
دفاع:
ملکی دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے بھی بجٹ میں خاطرخواہ فنڈز رکھے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی ان کی اولین ترجیح ہے۔
انفراسٹرکچر:
سڑکوں، پلوں اور دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لی بھی بجٹ میں بڑی رقم مختص کی گئی ہے۔ اس سے نہ صرف روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ ملک میں معاشی سرگرمیوں کو بھی فروغ ملے گا۔
ٹیکس اصلاحات
حکومت نے بجٹ میں ٹیکس اصلاحات متعارف کرانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔ اس کا مقصد ٹیکس نیٹ کو بڑھانا اور ٹیکس چوری کو روکنا ہے۔ ٹیکس نظام میں بہتری سے ملکی خزانے میں اضافہ ہوگا اور حکومت کو عوامی بہبود کے منصوبوں کے لیے مزید وسائل میسر آئیں گے۔
سبسڈیز اور عوامی ریلیف
بجٹ میں عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے مختلف سبسڈیز بھی شامل کی گئی ہیں۔ بجلی، گیس اور پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی دینے کا مقصد عوام کو مہنگائی کے اثرات سے محفوظ رکھنا ہے۔
معاشی استحکام
وزیر خزانہ نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ملک میں معاشی استحکام لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری کے لیے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے لیکن ان کے مثبت اثرات جلد ظاہر ہوں گے۔
اپوزیشن کا ردعمل
اپوزیشن جماعتوں نے بجٹ کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے اس پر شدید تنقید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بجٹ میں غریب عوام کے لیے کوئی خاص ریلیف نہیں ہے اور ٹیکسز میں اضافے سے عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔
بجٹ کی منظوری
بجٹ پیش ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اس پر بحث ہوگی اور مختلف جماعتیں اپنے تجاویز اور تحفظات پیش کریں گی۔ بجٹ کی منظوری کے بعد حکومت اس پر عملدرآمد کرے گی تاکہ ملک میں معاشی ترقی اور استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ بجٹ ملکی معیشت کے لیے کس حد تک فائدہ مند ثابت ہوگا، یہ آنے والے وقت میں واضح ہوگا۔ تاہم، حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ بجٹ ملک کی ترقی اور عوام کی خوشحالی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔