پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں 7.45 روپے کا اضافہ، نئی قیمت 265.6 روپے
اسلام آباد: پاکستانی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 7.45 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265.6 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ یہ اضافہ معاشی دباؤ اور عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں تبدیلیوں کے باعث کیا گیا ہے۔
وزارت خزانہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی درآمدی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ عوام پر بوجھ تو ڈالے گا لیکن عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کی وجہ سے یہ اقدام ناگزیر تھا۔
عوام کی مشکلات
پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد عوام میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی معاشی مشکلات سے دوچار ہیں اور اب اس اضافے سے ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ کئی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کو واپس لے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔
معیشت پر اثرات
ماہرین اقتصادیات کے مطابق، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ملک کی معیشت پر گہرے اثرات ڈال سکتا ہے۔ ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں اضافہ ہوگا، جس سے اشیاء و خدمات کی قیمتوں میں بھی اضافہ متوقع ہے۔ اس سے مہنگائی کی شرح مزید بڑھے گی اور عوام کی قوت خرید میں کمی آئے گی۔
حکومت کا موقف
حکومت کا کہنا ہے کہ وہ عوام کی مشکلات کو سمجھتی ہے اور ان کے حل کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔ حکومتی ترجمان کا کہنا ہے کہ یہ اضافہ وقتی ہے اور جیسے ہی عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوں گی، پیٹرول کی قیمتوں میں بھی کمی لائی جائے گی۔
سیاسی ردعمل
اپوزیشن جماعتوں نے اس فیصلے کی شدید مذمت کی ہے اور حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ عوام کے مسائل کو نظر انداز کر رہی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت فوری طور پر پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کرے۔
مستقبل کا لائحہ عمل
حکومت نے کہا ہے کہ وہ عالمی منڈی کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور مستقبل میں عوام کے مفاد میں اقدامات کرے گی۔ عوام کو امید ہے کہ حکومت جلد ہی ان کے لئے ریلیف کے اقدامات کرے گی اور پیٹرول کی قیمتوں میں کمی لائے گی۔
یہ دیکھنا باقی ہے کہ حکومت عوام کی توقعات پر پورا اترتی ہے یا نہیں اور پیٹرول کی قیمتوں میں مزید اضافے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔